Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب تو زندہ ہوئے ہیں ہم مر کے

قمر ہلالی

اب تو زندہ ہوئے ہیں ہم مر کے

قمر ہلالی

MORE BYقمر ہلالی

    اب تو زندہ ہوئے ہیں ہم مر کے

    آئیے دیکھ لیں نظر بھر کے

    ساغر موت دے مجھے بھر کے

    ان کے وعدے ہیں روز محشر کے

    یاد آتی ہیں یار کی آنکھیں

    ساقیا جام دے مجھے بھر کے

    زندہ رہتے ہیں یا کہ مرتے ہیں

    منتظر ہیں وصال دلبر کے

    نامہ بر کا پتہ نہیں شاید

    کاٹ ڈالے ہوں پر کبوتر کے

    ایک ہی وار میں تمام کیا

    صدقے ہو جاؤں تیرے خنجر کے

    صبح رخ پر پڑی ہے گیسوئے شب

    اب ہیں مہمان ہم بھی شب بھر کے

    بحر دل ہو گیا ہے طوفاں میں

    اڑ گئے ہوش دیدۂ تر کے

    نقش پا بن کے اے قمرؔ رہنا

    پیر و مرشد کے اور پیمبر کے

    مأخذ:

    بیاض عاشقان (Pg. 94)

    • مصنف: قمر ہلالی
      • ناشر: تاج پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1916

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے