اب تجھ سے پھرا یہ دل ناکام ہمارا
اب تجھ سے پھرا یہ دل ناکام ہمارا
اس کوچے میں کم ہی رہے گا کام ہمارا
ہے سخت مرے درپئے جاں تیرا غم ہجر
جاناں سے کہے جا کوئی پیغام ہمارا
جاگیر میں ہے غیر کی وہ بوسۂ لب گو
قائم رہے یہ منصب دشنام ہمارا
ہونے نہیں پاتے یہ مرے دیدۂ تر خشک
دولت سے تری تر ہے سدا جام ہمارا
دو دن میں کسی کام کا رہنے کا نہیں تو
کچھ تجھ سے نکل لے کبھی تو کام ہمارا
اک روز ملا عالم مستی میں جو ہم سے
تنہا بت بدمست مے آشام ہمارا
شمشیر علم کر کے لگا کہنے رکھوں ٹھور
بدنام تو کرتا پھرے ہے نام ہمارا
ایام کے ہر ذکر سے اور فکر سے فارغ
یا عشق ہے ورد سحر و شام ہمارا
ہوتا نہ فریبندۂ دل کاش کے حسرتؔ
آغاز میں یہ عشق بد انجام ہمارا
- Deewan-e-Hasrat Azeemabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.