Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب وہاں کیوں مجھ کو جاتا ہے دل مضطر لئے

استاد رامپوری

اب وہاں کیوں مجھ کو جاتا ہے دل مضطر لئے

استاد رامپوری

MORE BYاستاد رامپوری

    اب وہاں کیوں مجھ کو جاتا ہے دل مضطر لئے

    عاشقوں کے نام تو اس نے رجسٹر کر لیے

    حلق سے اتری تو یاد آنے لگا طوف حرم

    میکدے میں شیخ صاحب نے کئی چکر لئے

    اونٹنی پر کر لیا لیلیٰ نے دنیا بھر کا ٹور

    قیس صاحب دشت میں بیٹھے رہے دفتر لیے

    یہ بڑھاپا اور حوران بہشتی کا خیال

    شیخ جی پھرتے ہیں معجون شباب آور لیے

    زندگی دشوار ہے ایٹم بموں کے دور میں

    واقعی اچھے رہے جو ہم سے پہلے مر لیے

    آ کے درباں نے وہیں میرا بچھونا کر دیا

    ان کے دروازے میں میں جب گھس گیا بستر لیے

    لیڈران قوم کا استادؔ یوں چلتا ہے کام

    قوم پر آنسو بہائے اور دامن بھر لئے

    مأخذ:

    استادیاں (Pg. 41)

    • مصنف: استاد رامپوری
      • ناشر: بزم استاد، رامپور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے