Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی سچ کا دیا جلتا کہاں ہے

محسن احسان

ابھی سچ کا دیا جلتا کہاں ہے

محسن احسان

MORE BYمحسن احسان

    ابھی سچ کا دیا جلتا کہاں ہے

    ہوا کا رخ ابھی بدلا کہاں ہے

    بہار دشت آرائی کا موسم

    زمینوں پر ابھی اترا کہاں ہے

    مسافر ہیں ہم ایسے قافلے کے

    پتہ جس کو نہیں جانا کہاں ہے

    غبار آشنائی اڑ رہا ہے

    کوئی چہرہ نظر آتا کہاں ہے

    سب اپنے بحر غم میں غوطہ زن ہیں

    نشاط درد کا دریا کہاں ہے

    پہاڑ اب آبشاریں رو رہے ہیں

    یہ بادل ٹوٹ کر برسا کہاں ہے

    انا زندہ اگر ہے آدمی میں

    تو پھر یہ موت سے ڈرتا کہاں ہے

    مری ہر شب مرا ہر دن سفر ہے

    خدا معلوم اب رکنا کہاں ہے

    عجب ہلچل مرے اندر مچی ہے

    قیامت ہے مگر برپا کہاں ہے

    بگولے بام و در سے پوچھتے ہیں

    ہمارے رقص کا صحرا کہاں ہے

    عجب بے خوابیوں میں عمر گزری

    جسے سوچا اسے دیکھا کہاں ہے

    دلوں میں ایک ربط باہمی ہے

    ابھی یہ سلسلہ ٹوٹا کہاں ہے

    گدایان محبت پوچھتے ہیں

    ہمارا وہ سخی داتا کہاں ہے

    کلاہ حرص کب رکھی ہے سر پر

    قبائے کذب کو پہنا کہاں ہے

    حدیث طاعت و آیات حق کو

    کوئی اس دور میں سنتا کہاں ہے

    شعار عجز و ذوق انکساری

    یہ سکہ شہر میں چلتا کہاں ہے

    میں دنیا کے لئے زندہ ہوں محسنؔ

    مجھے خود خواہش دنیا کہاں ہے

    مأخذ:

    پاکستانی ادب-1994 (Pg. 200)

      • ناشر: اکیڈمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے