Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی یا رب بہت کچھ وسعتیں ہیں میرے داماں میں

باسط بھوپالی

ابھی یا رب بہت کچھ وسعتیں ہیں میرے داماں میں

باسط بھوپالی

MORE BYباسط بھوپالی

    ابھی یا رب بہت کچھ وسعتیں ہیں میرے داماں میں

    چمن کا کانٹا کانٹا کھنچ کے آ جائے بیاباں میں

    مرے مذہب پہ رشک افروزیاں ہیں کفر و ایماں میں

    الٰہی کیا کشش رکھ دی جبین عجز ساماں میں

    کہاں تک ہوگا عالمگیر یہ وحشت کا ہنگامہ

    یہ کیسی وسعتیں ہیں کوچۂ چاک گریباں میں

    تہی ساغر نظر آیا نہ کوئی اس خرابے میں

    صدائے رشک بے مفہوم سی ہے بزم حرماں میں

    ذرا اس کی حقیقت پر بھی بحث آرائیاں واعظ

    جسے اک جام نے پہنچا دیا ہے بزم عرفاں میں

    محبت نے ادھر دل کو گداز آرزو بخشا

    ادھر کچھ بجلیاں بھر دیں نگاہ طور ساماں میں

    ذرا اے حیرت جلوہ مرے دل کو لئے رہنا

    نقاب الٹے ہوئے ہیں وہ تجلی گاہ عرفاں میں

    ازل سے دست گلچیں کا نہ دیکھا جس نے سایہ بھی

    میں ایسی اک چمن بندی کا حاصل ہوں گلستاں میں

    گلستاں رقص کیوں کرتا مری رنگیں نوائی پر

    نہ ہوتی معرفت باسطؔ جو طبع شعر ساماں میں

    مأخذ:

    کاروان غزل (Pg. 62)

    • مصنف: باسط بھوپالی
      • ناشر: باسط پبلیکیشنز کمیٹی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1962

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے