aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابر کے بن دیکھے ہرگز خوش دل مستاں نہ ہو

رضا عظیم آبادی

ابر کے بن دیکھے ہرگز خوش دل مستاں نہ ہو

رضا عظیم آبادی

MORE BYرضا عظیم آبادی

    ابر کے بن دیکھے ہرگز خوش دل مستاں نہ ہو

    تیر باراں ہووے مجھ پر جب تلک باراں نہ ہو

    میری رسوائی نے تیرے حسن کی کی ہے نمود

    جب تلک شبنم نہیں روئے تو گل خنداں نہ ہو

    طرز تیری گفتگو کی ہے گواہ مے کشی

    بوئے گل اور نشۂ صہبا کبھی پنہاں نہ ہو

    شیخ کو وہ جہل ہے سو بار کعبے کے تئیں

    جائے اور آئے ولیکن پھر گدھا انساں نہ ہو

    ذکر ابروئے بتاں سے کیوں برا مانے ہے شیخ

    کیا ہوا کافر تجھے قبلے سے رو گرداں نہ ہو

    سچ بتا اے جان عشق و عشق بازاں کیا ہے تو

    بن ترے میں اس بدن سا ہوں کہ جس میں جاں نہ ہو

    یاں سے جا شیطان زلف یار کو ہم دے چکے

    عاشقوں کا دین ہے یہ شیخ کا ایماں نہ ہو

    ترک تاز غمزہ کا اس کی یہی ڈر ہے رضاؔ

    یہ غم آباد اپنا شہر دل کہیں ویراں نہ ہو

    مأخذ:

    Deewan-e-Raza Azeemabadi (Pg. ebook-75 page-53)

    • مصنف: قاضی عبدالودود
      • اشاعت: 1956
      • ناشر: ادارۂ تحقیقات اردو، پٹنہ
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے