Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابر ویراں جزیرے پہ جھکتا ہوا چاند تاروں پہ زلفیں گراتے ہوئے

نجمہ ثاقب

ابر ویراں جزیرے پہ جھکتا ہوا چاند تاروں پہ زلفیں گراتے ہوئے

نجمہ ثاقب

MORE BYنجمہ ثاقب

    ابر ویراں جزیرے پہ جھکتا ہوا چاند تاروں پہ زلفیں گراتے ہوئے

    گھاٹ پر ایک کشتی تھی ٹوٹی ہوئی پانیوں پر کنول سرسراتے ہوئے

    چاند امشب دبے پاؤں چلتا ہوا زرد اشجار کی شاخ پر آئے گا

    جل پری جھٹ سے پانی میں چھپ جائے گی صفحۂ آب پر دل بناتے ہوئے

    ساربانوں کے اٹھتے قدم رک گئے اک تمنا کی حدت سے دل جل اٹھا

    دشت احساس میں آگ سی لگ گئی مڑ گئی اونٹنی بلبلاتے ہوئے

    بوڑھا برگد کہ جس کی جھکی شاخ پر کتنی نسلوں سے ہیں کچھ پرندوں کے گھر

    روز گنتا ہوں اس کی جٹاؤں کے بل گھر کو آتے ہوئے گھر سے جاتے ہوئے

    ڈوبنے کے ارادے سے آیا مگر دیر تک پانیوں کو ہی تکتا رہا

    ساحلوں کی ہوا جانے کیا کہہ گئی کان میں چل دیا مسکراتے ہوئے

    رات مہکی ہوئی چاندنی کو لیے آفتابی قبیلے کے گھر آئی تھی

    زرد خیموں کے اطراف پکڑی گئی چوبداروں سے دامن چھڑاتے ہوئے

    شہر کے پار جنگل کی دہلیز پر چند خونی بلاؤں کا استھان ہے

    خشک تالاب پر جو بھی آ کے رکا آ لیا تیر نے سنسناتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے