Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابرو کی تیری ضرب دو دستی چلی گئی

منیر  شکوہ آبادی

ابرو کی تیری ضرب دو دستی چلی گئی

منیر  شکوہ آبادی

MORE BYمنیر  شکوہ آبادی

    ابرو کی تیری ضرب دو دستی چلی گئی

    جتنی کسائی سیف یہ کستی چلی گئی

    پیش نظر حسینوں کی بستی چلی گئی

    آئینہ کی بھی حسن پرستی چلی گئی

    اچھا کیا شراب خدا نے حرام کی

    رندوں کے ساتھ بادہ پرستی چلی گئی

    کس شہر سے مثال دوں اقلیم عشق کو

    جتنی یہ اجڑی اور بھی بستی چلی گئی

    روزے مہ صیام میں توڑے شراب سے

    ہم فاقہ مستوں کی وہی مستی چلی گئی

    وحشت کدے سے رحمت حق نے بھی کی گریز

    بدلے ہمارے گھر سے برستی چلی گئی

    کھائیں خدا کی راہ میں لاکھوں ہی ٹھوکریں

    تا لا مکاں بلندی و پستی چلی گئی

    مستوں نے ترک مے کی قسم کھائی ہے تو کیا

    توبہ کہاں وہ بات جو مستی چلی گئی

    ان ابرووں نے ایک اشارہ میں جان لی

    یک دست تیری تیغ دو دستی چلی گئی

    دل ہی گیا تو کون بتوں کا کرے خیال

    کعبہ کے ساتھ سنگ پرستی چلی گئی

    ہے آسمان تک ترے گریاں کا مضحکہ

    بجلی بھی روتے دیکھ کے ہنستی چلی گئی

    گو دل کے بدلے دولت دنیا و دیں ملی

    تو بھی یہ جنس ہاتھ سے سستی چلی گئی

    داغ شراب دامن تقویٰ میں رہ گیا

    نشہ کو روح شیخ ترستی چلی گئی

    تحت الثرا کو پہنچی ہماری فروتنی

    ہم جتنے پست ہو گئے پستی چلی گئی

    کیوں کر ہو اجتماع نقیضین اے منیرؔ

    آتے ہی موت کے مری ہستی چلی گئی

    مأخذ :
    • Muntakhabul-Alam

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے