اچانک آج بھلا کیا دکھا انہیں تم میں
اچانک آج بھلا کیا دکھا انہیں تم میں
بلا کا کرب ہے احباب کے تبسم میں
بلا کی پیاس تھی دریا کا رخ نہیں سمجھے
الجھ کے بہ گئے ہم تیز رو تلاطم میں
تو مجھ سے آنکھ ملانے سے بچ رہا ہے دوست
کوئی تو راز نہاں ہے ترے تکلم میں
سبھی کو غرق ہی ہونا ہے ایک دن پھر بھی
الجھ رہے ہیں سفینہ عبث تصادم میں
ہمیں فرار کی خواہش اسی جہنم سے
ہمیں قرار بھی حاصل اسی جہنم میں
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 68)
- Author :منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.