Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ادا پریوں کی صورت حور کی آنکھیں غزالوں کی

حفیظ جونپوری

ادا پریوں کی صورت حور کی آنکھیں غزالوں کی

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    ادا پریوں کی صورت حور کی آنکھیں غزالوں کی

    غرض مانگے کی ہر اک چیز ہے ان حسن والوں کی

    بجائے رقص مے خانے میں ہے گردش پیالوں کی

    تکلف بر طرف یہ بزم ہے اللہ والوں کی

    نشاں جب مٹ گیا تربت کا آئے فاتحہ پڑھنے

    انہیں کب یاد آئی ہیں وفائیں مرنے والوں کی

    ہوا دو گز کفن منعم کو حاصل مال دنیا سے

    بندھی رکھی ہی آخر رہ گئی گٹھری دوشالوں کی

    دکھا کر دل مرا پھر آپ ہی عذر جفا کرنا

    ارے کافر تری اک چال ہے یہ لاکھ چالوں کی

    ابھی تم کو بہت کچھ ناز ہے ترچھی نگاہوں پر

    مگر دیکھی نہیں تاثیر تم نے میرے نالوں کی

    ترے ہوتے ہوئے یہ بات غیرت کی ہے او ظالم

    اڑائے آسماں یوں خاک تیری پائمالوں کی

    بھلے ہیں یا برے جو کچھ ہیں بندے تو خدا کے ہیں

    ندامت اس قدر واعظ نہ کر مے خانے والوں کی

    ہوئی بوچھار مجھ پر شکوۂ بے جا کی پھر کیا کیا

    جہاں چھیڑا انہیں بس کھل گئی گٹھری ملالوں کی

    گنہ گار محبت ہیں جدھر گزریں گے محشر میں

    ہمارے ساتھ ساتھ اک بھیڑ ہوگی خوش جمالوں کی

    فرشتوں سے حفیظؔ اک دن لحد میں گفتگو ہوگی

    ابھی سے فکر لازم ہے تمہیں ان کے سوالوں کی

    مأخذ:

    Diwan-e-Hafeez(Rekhta Website) (Pg. 118)

    • مصنف: حفیظ جونپوری
      • اشاعت: 1903
      • ناشر: مطبع حکیم، گورکھپور
      • سن اشاعت: 1903

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے