عدالت میں کبھی کیا مورد الزام ہوتے ہیں
عدالت میں کبھی کیا مورد الزام ہوتے ہیں
وہ اہل شہر جن کی شہہ پہ قتل عام ہوتے ہیں
چمن میں خشک سالی پر ہے خوش صیاد کہ اب خود
پرندے پیٹ کی خاطر اسیر دام ہوتے ہیں
اگر مقدور ہو ان کو خریدا بھی ہے جا سکتا
یہ جو انعام ہوتے ہیں یا جو اکرام ہوتے ہیں
جہاں میں جو خلل ہے ہوش والوں کی بدولت ہے
یہ بے خود رند تو بس مفت میں بدنام ہوتے ہیں
شریک غارت گلشن بنا ہے ناظم گلشن
سیاست میں صداؔ ایسے کرشمے عام ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.