افسانہ مرے دل کا دل آزار سے کہہ دو
افسانہ مرے دل کا دل آزار سے کہہ دو
بلبل کے ذرا درد کو گلزار سے کہہ دو
سودائے محبت نے کیا ہے مجھے مجنوں
جا سلسلۂ گیسوئے دلدار سے کہہ دو
مجھ تشنۂ دیدار کی ہے ہونٹوں پہ اب جان
للہ یہ چاہ زقن یار سے کہہ دو
گردن پہ مری سر یہ بہت بار گراں ہے
تیغ دو دم ابروئے خم دار سے کہہ دو
اس چشم سے کہہ دو مری رنجوری کی حالت
پیغام یہ بیمار کا بیمار سے کہہ دو
ہوں بندۂ الفت نہیں مذہب کی ہے خواہش
یہ حال مرا سبحہ و زنار سے کہہ دو
منصور صفت دل سے نکلتا ہے انا الحق
یہ حال مرا جلد سر دار سے کہہ دو
مژگان ستم گر نے کیا مجھ کو ہے بسمل
اعجاز مسیحائے لب یار سے کہہ دو
آثمؔ ہی ہوا کافر عشق شہ خادم
اس رمز کو ہر صاحب اسرار سے کہہ دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.