Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر دریا کوئی رشتہ روانی سے نہیں رکھتا

شہاب الدین ثاقب

اگر دریا کوئی رشتہ روانی سے نہیں رکھتا

شہاب الدین ثاقب

MORE BYشہاب الدین ثاقب

    اگر دریا کوئی رشتہ روانی سے نہیں رکھتا

    تو اتنی آبرو وہ صرف پانی سے نہیں رکھتا

    اگر کردار ہوتا وہ ذرا بھی میرے مطلب کا

    تو میں اس کو جدا اپنی کہانی سے نہیں رکھتا

    میں اکثر دوستوں کو اپنا دشمن ہی سمجھتا ہوں

    بھروسہ ہی کسی پر بد گمانی سے نہیں رکھتا

    خدا کا شکر کرنا چاہئے وہ اپنے بندوں کو

    کبھی محروم اپنی مہربانی سے نہیں رکھتا

    میں اپنی تشنگی میں بھی بہت سیراب رہتا ہوں

    لب دریا بھی رہ کر ربط پانی سے نہیں رکھتا

    بڑھاپا آ گیا تو ربط رکھتا ہوں بڑھاپے سے

    جوانی جا چکی رشتہ جوانی سے نہیں رکھتا

    مأخذ:

    شہر میرے خواب کا (Pg. 16)

    • مصنف: شہاب الدین ثاقب
      • ناشر: شہاب الدین ثاقب
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے