Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر میں سچ کہوں تو صبر ہی کی آزمائش ہے

کامی شاہ

اگر میں سچ کہوں تو صبر ہی کی آزمائش ہے

کامی شاہ

MORE BYکامی شاہ

    اگر میں سچ کہوں تو صبر ہی کی آزمائش ہے

    یہ مٹی امتحاں پیارے یہ پانی آزمائش ہے

    نکل کر خود سے باہر بھاگنے سے خود میں آنے تک

    فرار آخر ہے یہ کیسا یہ کیسی آزمائش ہے

    تلاش ذات میں ہم کو کسی بازار ہستی میں

    ترا ملنا ترا کھونا الگ ہی آزمائش ہے

    نبود و بود کے پھیلے ہوئے اس کارخانے میں

    اچھلتی کودتی دنیا ہماری آزمائش ہے

    مرے دل کے دریچے سے اچک کر جھانکتی باہر

    گلابی ایڑیوں والی انوکھی آزمائش ہے

    یہ تو جو خود پہ نافذ ہو گیا ہے شام کی صورت

    تو جانی شام کی کب ہے یہ تیری آزمائش ہے

    دیے کے اور ہواؤں کے مراسم کھل نہیں پاتے

    نہیں کھلتا کہ ان میں سے یہ کس کی آزمائش ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے