اگر مجھ کو تیرا سہارا نہ ہو
مرا اس جہاں میں گزارا نہ ہو
وہ ہر بار یہ کہہ کے بخشے خطا
مگر یاد رکھنا دوبارہ نہ ہو
نہ رکھ عشق میں فائدے کی امید
اگر چاہتا ہے خسارا نہ ہو
مقدر بھی اس کو ہراتا نہیں
جسے ہار جانا گوارہ نہ ہو
کوئی ایسا فاتح مجھے بھی دکھا
کبھی زندگی میں جو ہارا نہ ہو
توجہ تری چاہتا ہوں میں پر
ترا دھیان مجھ پہ ہی سارا نہ ہو
بشر میں ہوں چاہے ہنر لاکھ ہی
پر احساں جتانے کا یارا نہ ہو
یہ انساں ملیں گے ترے در پہ ہی
بجز تیرے گر کوئی چارہ نہ ہو
بھنور دیکھتا ہے سفینے کو یوں
سمندر کا گویا کنارا نہ ہو
خدارا نہ تم کو ملے ایسا شخص
تمہارا جو ہو کر تمہارا نہ ہو
محبت ہو گر تو محبت ہو بس
محبت کا پھر گوشوارہ نہ ہو
ان آنکھوں سے پھر پوچھنا میرا حال
جو حیلے سے گر آشکارا نہ ہو
کہیں پھر دوا زہر لگنے لگے
کوئی زخم اتنا بھی پیارا نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.