اگر تری آنکھ کے اشارہ نہیں رہیں گے
اگر تری آنکھ کے اشارہ نہیں رہیں گے
فلک پہ یہ نیل گوں ستارے نہیں رہیں گے
کہیں کسی گھاٹ تو لگے گی یہ دل کی کشتی
کہ عمر بھر ہم بھی مارے مارے نہیں رہیں گے
یہ چار دن ہیں جو آج کل عافیت کے دن ہیں
اٹھا جو طوفان تو کنارے نہیں رہیں گے
یہ حسن جو کچھ ہے دیکھنے والی آنکھ تک ہے
نگاہ بدلی تو یہ نظارے نہیں رہیں گے
تو کیا اجل سب حسین منظر اجاڑ دے گی
یہ پھول چہرے یہ ماہ پارے نہیں رہیں گے
- کتاب : محبت جب نہیں ہوگی (Pg. 43)
- Author : آفتاب حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.