Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگرچہ شام سے مفلس کی کٹیا میں اندھیرا ہے

عذرا ناز

اگرچہ شام سے مفلس کی کٹیا میں اندھیرا ہے

عذرا ناز

MORE BYعذرا ناز

    اگرچہ شام سے مفلس کی کٹیا میں اندھیرا ہے

    تصور میں مگر اس کے کوئی روشن سویرا ہے

    نچاتا ہے زمانے کو ہمیشہ بین پر اپنی

    بھری دنیا میں شاید وقت ہی ایسا سپیرا ہے

    کہیں سے لوٹتا ہے اور کہیں پر بانٹ دیتا ہے

    سمجھ پایا نہیں کوئی کہ وہ کیسا لٹیرا ہے

    بہت جلدی تھی ماں تجھ کو یہ دنیا چھوڑ جانے کی

    بتا کیسا جہاں ہے اب جہاں تیرا بسیرا ہے

    بھلے کرتا رہے پامال عزت وہ غریبوں کی

    اسے ہر بات جائز ہے وہ گاؤں کا وڈیرہ ہے

    لکھا تھا جو نصیبوں میں اسے تو ہو کے رہنا تھا

    ہوا جو کچھ بھی اس میں ہاتھ تیرا ہے نہ میرا ہے

    کروں گی گو محبت سے چمن کی آبیاری میں

    ہوا سے ٹوٹ سکتا ہے جو اک پودا چھریرا ہے

    چلو ہم بھی وہیں چلتے ہیں فصل گل کی آمد ہے

    سنا ہے آج کل اس شہر میں خوشبو کا ڈیرا ہے

    مجھے اب خوف کیسا چلچلاتی دھوپ سے عذراؔ

    تری پلکوں کا چہرے پر مرے سایا گھنیرا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے