Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عہد خورشید میں ذروں کی حقیقت کیا ہے

خالد یوسف

عہد خورشید میں ذروں کی حقیقت کیا ہے

خالد یوسف

MORE BYخالد یوسف

    عہد خورشید میں ذروں کی حقیقت کیا ہے

    گرد تو آپ ہی چھٹ جائے گی عجلت کیا ہے

    بات کیجے جو اجالوں کی تو وہ کہتے ہیں

    وصل کی رات اجالے کی ضرورت کیا ہے

    چند بے زور شجر چند کھلائے ہوئے پھول

    اور گلچیں کی گلستاں پہ عنایت کیا ہے

    کوچۂ زہر فروشاں میں نکل آیا ہوں

    کوچۂ یار میں سقراط کی قیمت کیا ہے

    راکھ ہو جاتے ہیں کتنے ہی اصولوں کے چراغ

    تب کہیں جا کے خبر ہوتی ہے شہرت کیا ہے

    ہے مرے شعر میں کچھ اس کی شباہت ورنہ

    پھول کیا چیز ہیں کلیوں کی صباحت کیا ہے

    دل قلندر ہو تو انسان ستاروں سے بلند

    افسری جاہ و حشم دولت و شہرت کیا ہے

    سر وہی ہے جو کسی تاج کا محتاج نہ ہو

    زلف جاناں نظر آئے تو حکومت کیا ہے

    ہو جسے جرأت انکار میسر خالدؔ

    اس کو مٹی کے کھلونوں کی ضرورت کیا ہے

    مأخذ:

    Zakhm-e-Safer (Pg. 65)

    • مصنف: Khalid Yusuf
      • اشاعت: 1997
      • ناشر: Ahbab Publishers
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے