اہل دل جو بھی بات کہتے ہیں
اہل دل جو بھی بات کہتے ہیں
کوئی راز حیات کہتے ہیں
ان کے غم سے ہے جاوداں ورنہ
زیست کو بے ثبات کہتے ہیں
ہائے وہ دور عشق جب آنسو
داستان حیات کہتے ہیں
خواب غفلت میں جو گزرتا ہے
ہم تو اس دن کو رات کہتے ہیں
عشق کی اصطلاح میں غم کو
انقلاب حیات کہتے ہیں
جو بھی ہیں واقف حقیقت دل
دل کو ہی کائنات کہتے ہیں
لفظ و معنی میں آ نہیں سکتی
وہ نظر سے جو بات کہتے ہیں
مرد حق میں تو ماسوا کو بھی
پرتو حسن ذات کہتے ہیں
مدتوں غور کرنا پڑتا ہے
ان سے جب دل کی بات کہتے ہیں
کار گاہ نقوش عبرت کو
کیفؔ سب کائنات کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.