اے بھنور تیری طرح بے باک ہو جائیں گے ہم
اے بھنور تیری طرح بے باک ہو جائیں گے ہم
ساتھ میں رہ کر ترے تیراک ہو جائیں گے ہم
دیکھ موجوں کے حوالے اس طرح مت کر ہمیں
ورنہ اے ساحل ترے سفاک ہو جائیں گے ہم
شاخ سے کٹ کر الگ ہونے کا ہم کو غم نہیں
پھول ہیں خوشبو لٹا کر خاک ہو جائیں گے ہم
ہم کبوتر کی طرح شفاف ہیں معصوم ہیں
تو مٹائے گا تو پھر چالاک ہو جائیں گے ہم
اوڑھ لیں گے یہ زمیں چادر کی طرح ایک دن
ایک دن مٹی تری خوراک ہو جائیں گے ہم
صبح ہوتے ہی امیدیں تھپکیاں دیں گی ہمیں
شام ہوتے ہی بہت نمناک ہو جائیں گے ہم
آگ تو گلزار بن جاتی ہے راہ شوق میں
تم سمجھتے تھے کہ جل کر راکھ ہو جائیں گے ہم
زندگی رسی پہ چلتا اک مداری ہے وسیمؔ
کیا پتہ ہے کب سپرد خاک ہو جائیں گے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.