اے جان حسن افسر خوباں تمہیں تو ہو
اے جان حسن افسر خوباں تمہیں تو ہو
میں اک گدائے عشق ہوں سلطاں تمہیں تو ہو
پہونچی ہے آسماں پہ تجلی جمال کی
کہتے ہیں لوگ مہر درخشاں تمہیں تو ہو
سچ سچ یہ کہہ رہا ہے تناسخ کا مسئلہ
روح عزیز یوسف کنعاں تمہیں تو ہو
آگے تمہارے سرو ہے غیرت سے پا بہ گل
صحن چمن میں سرو خراماں تمہیں تو ہو
ہر بات پر بگڑتے ہو رندوں سے شیخ جی
سارے جہاں میں ایک مسلماں تمہیں تو ہو
دل میرا لے کے تم نے کھلونا بنا لیا
دنیا میں ایک طفلک ناداں تمہیں تو ہو
باتوں میں سحر چال میں محشر نگہ میں قہر
ثابت ہے ان سے فتنۂ دوراں تمہیں تو ہو
دل دے کے تم کو کیوں نہ کہوں مایۂ حیات
میرے جگر تمہیں ہو مری جاں تمہیں تو ہو
مداح ہوں تمہارے نہ کس طرح حق پسند
احقرؔ بتوں کے ایک ثنا خواں تمہیں تو ہو
- کتاب : Naqshha-e-rang rang (Pg. 34)
- Author : Radhe Shiyaam Ahqar
- مطبع : Nami Press Lucknow (1953)
- اشاعت : 1953
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.