اے جنوں کچھ تو کھلے آخر میں کس منزل میں ہوں
اے جنوں کچھ تو کھلے آخر میں کس منزل میں ہوں
ہوں جوار یار میں یا کوچۂ قاتل میں ہوں
پا بہ جولاں اپنے شانوں پر لیے اپنی صلیب
میں سفیر حق ہوں لیکن نرغۂ باطل میں ہوں
جشن فردا کے تصور سے لہو گردش میں ہے
حال میں ہوں اور زندہ اپنے مستقبل میں ہوں
دم بخود ہوں اب سر مقتل یہ منظر دیکھ کر
میں کہ خود مقتول ہوں لیکن صف قاتل میں ہوں
اک زمانہ ہو گیا بچھڑے ہوئے جس سے سرورؔ
آج اسی کے سامنے ہوں اور بھری محفل میں ہوں
مأخذ:
Ghazalistaan (Pg. 220)
- مصنف: Farkhanda Hashmi, Najeeb Rampuri
-
- اشاعت: 2003
- ناشر: Farid Book Depot ltd, New Delhi
- سن اشاعت: 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.