Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے کاش کوئی آئے خریدار کی طرح

شوق جالندھری

اے کاش کوئی آئے خریدار کی طرح

شوق جالندھری

MORE BYشوق جالندھری

    اے کاش کوئی آئے خریدار کی طرح

    اپنا بھی دل ہے مصر کے بازار کی طرح

    جنگل کی آگ سے وہ کسی طور کم نہیں

    جو بھی زبان چلتی ہے تلوار کی طرح

    کل تک جو شہریار تھا اور با وقار تھا

    اب جی رہا ہے زندگی نادار کی طرح

    سب دیکھتے ہیں آپ کے اعمال رات دن

    کیجے نہ بات صاحب کردار کی طرح

    گزرا ہے ہم پہ بارہا عالم جدائی کا

    جاگے ہیں ہم بھی دیدۂ بے دار کی طرح

    کہنے کو غم گسار ہیں اس شہر میں بہت

    ملتا نہیں مگر کوئی غم خوار کی طرح

    شاید ہمارے شہر کا موسم خراب ہے

    جس کو بھی دیکھو چلتا ہے بیمار کی طرح

    دو پل سکوں بہت ہے مسافت میں دوستو

    وہ مہرباں ہیں سایۂ دیوار کی طرح

    کہتے ہیں لوگ اس کے ہوئے ولولے تمام

    جو جی رہا تھا زندگی زردار کی طرح

    ایک ایک قطرہ خوں کا فراز صلیب سے

    برسا ہے دل پہ ابر گہر بار کی طرح

    زخموں کی فصل اپنے بدن میں سمیٹ کر

    دھرتی کو کر گیا وہ سمن زار کی طرح

    اس سے حساب زندگی مانگے گا کون شوقؔ

    جیتا رہا جو شہر میں نادار کی طرح

    مأخذ:

    سوچ کا سمندر (Pg. 38)

    • مصنف: شوق جالندھری
      • ناشر: اونتکا پبلیشرز، رانچی
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے