اے سر پھری ہوا تجھے اس کی خبر بھی ہے
اے سر پھری ہوا تجھے اس کی خبر بھی ہے
تو جس طرف چلی ہے ادھر میرا گھر بھی ہے
دستار مجھ سے مانگنے والے نظر اٹھا
دستار ہی نہیں مرے شانے پہ سر بھی ہے
ظاہر میں ٹھیک ٹھاک ہے ہر ایک آدمی
انداز گفتگو میں بکھرنے کا ڈر بھی ہے
تیری ہی خوشبوؤں سے مہکتی ہے رہ گزر
تیری طرف سفر بھی تو ہی ہم سفر بھی ہے
دنیا تری عجیب ہے میرے خدا جہاں
جینے کی آرزو بھی ہے مرنے کا ڈر بھی ہے
اللہ سے بشرؔ نہیں چھپتا کسی کا حال
کیا ہے ہمارے دل میں اسے یہ خبر بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.