Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے وحشت جاں درد کے شہکار بہت ہیں

عاصم واسطی

اے وحشت جاں درد کے شہکار بہت ہیں

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    اے وحشت جاں درد کے شہکار بہت ہیں

    زندہ ہیں مگر لوگ یہ بیمار بہت ہیں

    نفرت میں نہیں عیب محبت پہ ہے بندش

    اس شہر میں اس طرز کے معیار بہت ہیں

    یہ مشق تبسم ہے فقط رسم زمانہ

    شکوے تو پس پردۂ اظہار بہت ہیں

    اک مجھ کو ترا درد بھی منظور ہے جاناں

    خوشیوں کے تری ورنہ طلب گار بہت ہیں

    ویرانے میں ہو سکتا ہے محفوظ رہیں ہم

    انسان کی نگری میں تو خونخوار بہت ہیں

    جسموں کی تجارت تو ہمیشہ سے ہوئی ہے

    روحوں کے بھی اس دور میں بازار بہت ہیں

    معصوم گنہ صرف گناہ گار وہیں ہیں

    جس شہر میں انصاف کے دربار بہت ہیں

    ٹھہرے ہوئے آنسو کئی جاگی ہوئی راتیں

    عاصمؔ پہ ترے درد کے آثار بہت ہیں

    مأخذ:

    کرن کرن اندھیرا (Pg. 189)

    • مصنف: عاصم واسطی
      • ناشر: نیرنگ خیال پبلیکیشنز، پاکستان
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے