Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا بھی نہیں بھولے سے خواہش ہی نہیں کی

خالد اقبال یاسر

ایسا بھی نہیں بھولے سے خواہش ہی نہیں کی

خالد اقبال یاسر

MORE BYخالد اقبال یاسر

    ایسا بھی نہیں بھولے سے خواہش ہی نہیں کی

    پانے کی اسے شوق سے کوشش ہی نہیں کی

    اس نے تبھی نروان کے قابل نہیں جانا

    اس بت کی دل و جاں سے پرستش ہی نہیں کی

    برسا وہ مرے جوتے ہوئے کھیت پہ اک بار

    بادل نے پلٹ کر کبھی بارش ہی نہیں کی

    اس حسن مجسم کو شکایت ہے کہ میں نے

    غیروں کی طرح اس کی ستائش ہی نہیں کی

    میں سامنے اس شخص کے دل کھول کے رکھتا

    احوال کی اس نے کبھی پرسش ہی نہیں کی

    حق پر مرے ہونے میں کوئی شک تو نہیں تھا

    اس مرتبہ کیا جان کے نالش ہی نہیں کی

    مسند مجھے دربار میں ملتی بھی تو کیسے

    مل کر کسی درباری سے سازش ہی نہیں کی

    شاید کہ خوشامد سے قلم روک نہ پاتا

    ناحق کسی حاکم نے نوازش ہی نہیں کی

    مأخذ:

    تسطیر (Pg. 441)

      • ناشر: بک کارنر، پاکستان
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے