ایسا نہیں کہ آپ سے رشتہ نہیں رہا
ایسا نہیں کہ آپ سے رشتہ نہیں رہا
ہاں پہلے جتنا پیار تھا اتنا نہیں رہا
اتنے فریب کھائے ہیں ہم نے کہ اب ہمیں
دنیا تو دور خود پہ بھروسہ نہیں رہا
ہم کو بھی ان کی کوئی ضرورت نہیں رہی
ان کو بھی انتظار ہمارا نہیں رہا
گلشن کی شان تھا جو شجر اس کی شاخ پر
پھل کی تو بات چھوڑیئے پتا نہیں رہا
تبدیل ہو چکا ہے مرا گاؤں شہر میں
اب خیر خواہ کوئی کسی کا نہیں رہا
تم مل گئے تو مل گئی دنیا ہمیں رتنؔ
اب دیکھنے کو کوئی بھی سپنا نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.