Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا نہیں کہ تجھ سے شکایت نہیں مجھے

سرفراز خان اعظمی

ایسا نہیں کہ تجھ سے شکایت نہیں مجھے

سرفراز خان اعظمی

MORE BYسرفراز خان اعظمی

    ایسا نہیں کہ تجھ سے شکایت نہیں مجھے

    خود کو گنوا کے تیری ضرورت نہیں مجھے

    اس ڈگمگاتی ناؤ پہ ساحل کی آرزو

    آئی سمجھ میں اب بھی سیاست نہیں مجھے

    پتھراؤ ہو رہا ہے مری سمت اس لیے

    کہتا ہوں سچ کہ جھوٹ کی عادت نہیں مجھے

    اب میں جو ملتجی ہوں تو وہ ملتفت نہیں

    کہتے ہیں بار بار کہ فرصت نہیں مجھے

    کچھ مجھ میں بزدلی کے عناصر ضرور ہیں

    اس سے مراد اپنی شرافت نہیں مجھے

    بہلا رہا ہوں خود کو غم روزگار سے

    کیا اب جنون شوق و محبت نہیں مجھے

    سب کچھ مفارقت کی رعایت سے کہہ دیے

    کہتے تھے جو کہ صبر و قناعت نہیں مجھے

    مطلب پرست لوگوں میں گزری ہے ایک عمر

    بے جا کرم پہ آپ کے حیرت نہیں مجھے

    مکر و فریب و طعنہ و تہمت سے دور ہوں

    مشہور یہ ہے خواہش جنت نہیں مجھے

    ملتا ہوں اک توارد خاطر کو شانہ کش

    مقصود اس سے دل کی حفاظت نہیں مجھے

    شمع امید وصل منور ہے سرفرازؔ

    طول شب فراق سے وحشت نہیں مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے