Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا نہیں تھا اصل میں جیسا بنا لیا

صبا تابش

ایسا نہیں تھا اصل میں جیسا بنا لیا

صبا تابش

MORE BYصبا تابش

    ایسا نہیں تھا اصل میں جیسا بنا لیا

    دل نے کسی کی یاد کا چہرہ بنا لیا

    پہلی نشست آبلہ پاؤں میں میری ہے

    مجنوں کو میں نے دشت میں چیلا بنا لیا

    کھینچی ہے اپنے خون سے نقشے پہ اک لکیر

    جنگل میں اپنی مرضی کا رستہ بنا لیا

    میرے لیے تو ان میں کوئی فرق ہے نہیں

    جب چاہا اپنی بیٹی کو بیٹا بنا لیا

    محروم یوں ہوئی ہوں میں اس در کے سامنے

    مکڑی نے میرے ہونٹوں پہ جالا بنا لیا

    ان میں کشش عجیب تھی دریا دلی کے ساتھ

    لوگوں نے دشت زادوں کو آقا بنا لیا

    چمکا تھا ایک جگنو مرے دل کے آس پاس

    اب جس کو سب نے آنکھ کا تارہ بنا لیا

    گھر میں جگہ ہے اس کی نہ ہے گھاٹ میں جگہ

    قسمت کو ہم نے دھوبی کا کتا بنا لیا

    ہم نے وہاں فروخت کی تھی وحشتیں صباؔ

    دنیا نے جس دکان میں کھاتا بنا لیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے