ایسے پامال کہ پہچان میں آتے ہی نہیں
ایسے پامال کہ پہچان میں آتے ہی نہیں
پھول سے چہرے مرے دھیان میں آتے ہی نہیں
روک لیتی ہے کہیں راہ میں نوحوں کی صدا
خوش نوا گیت مرے کان میں آتے ہی نہیں
یوں تو کیا کیا نہ لیا زاد سفر چلتے ہوئے
چند سپنے ہیں جو سامان میں آتے ہی نہیں
اس طرف لڑنے پہ آمادہ ہے لشکر اپنا
اور سالار کہ میدان میں آتے ہی نہیں
ایسے سپنے ہیں جنہیں ہم نے نہیں دیکھا ابھی
ایسے رستے ہیں جو امکان میں آتے ہی نہیں
جرم ایسا ہے کہ مجرم ہیں سبھی شہر کے لوگ
اور اسیر اتنے کہ زندان میں آتے ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.