عجیب شخص تھا ڈر ڈر کے گھات کرتا تھا
عجیب شخص تھا ڈر ڈر کے گھات کرتا تھا
دیے جلاتا تھا تب جا کے رات کرتا تھا
اسی کی طرح تھا خونخوار جذبۂ عشق اس کا
نظر نظر میں نئے واردات کرتا تھا
بچھڑ کے اس سے اب آتا ہے یاد اکثر کیوں
وہ جب بھی ملتا بچھڑنے کی بات کرتا تھا
کسے یقین ہو شمشیر دیکھ کر اس کی
وہ اک زمانے میں پھولوں کی بات کرتا تھا
مچل سے اٹھتے تھے سارے درخت جنگل کے
پرندہ اڑتے ہوے معجزات کرتا تھا
وہ مسکراتا تو پلکوں پہ دن چمکتے تھے
اداس ہوتا تو آنکھوں میں رات کرتا تھا
وہ سنگ دل تھا کہ جیسے بھی سب سے پیش آتا
وہی سلوک وہ اپنے بھی ساتھ کرتا تھا
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 132)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.