اکیلے کیا پس دیوار و در گئے ہم تم
اکیلے کیا پس دیوار و در گئے ہم تم
سگان خفتہ کو ہشیار کر گئے ہم تم
قدم قدم پہ عجب بے حیا نگاہوں کا
حصار سا نظر آیا جدھر گئے ہم تم
گلوں نے خوب پذیرائی کی کہ بھولے سے
کسی چمن میں نہ بار دگر گئے ہم تم
امید وصل کے دن کٹ گئے بھٹکنے میں
نہ ہوٹلوں پہ یقیں تھا نہ گھر گئے ہم تم
ہوائے دہر نے سہما رکھا تھا کس درجہ
کواڑ بھی کہیں کھڑکا تو ڈر گئے ہم تم
فلک کی دھن تھی مگر فرش پر ہمارے پاؤں
جمے نہ تھے کہ خلا میں بکھر گئے ہم تم
زہے یہ ہمت پرواز بھی مگر اب تو
نشیب میں کئی زینے اتر گئے ہم تم
مأخذ:
Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 805)
-
- اشاعت: 1969
- ناشر: احمد ندیم قاسمی
- سن اشاعت: 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.