Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عکس ہے بے تابیوں کا دل کی ارمانوں میں کیوں

افسر میرٹھی

عکس ہے بے تابیوں کا دل کی ارمانوں میں کیوں

افسر میرٹھی

MORE BYافسر میرٹھی

    عکس ہے بے تابیوں کا دل کی ارمانوں میں کیوں

    بے زباں شامل ہوئے جاتے ہیں مہمانوں میں کیوں

    ہو گئے دیوانے رخصت بستیوں کی سمت کیا

    چھا گئیں ویرانیاں سی پھر بیابانوں میں کیوں

    دل کی اس بے رونقی کا ذکر جانے دیجئے

    ہو رہی ہیں بستیاں تبدیل ویرانوں میں کیوں

    ہے رقابت جزو لازم مہر و الفت کا اگر

    اجتماعی عشق پھر ہوتا ہے پروانوں میں کیوں

    کیا کسی کٹیا کے اندر جاگ اٹھی ہے زندگی

    کھلبلی سی پڑ گئی محلوں میں ایوانوں میں کیوں

    بیخ کن تھے جو ستم رانوں کے کل تک اے ندیم

    ہو رہا ہے اب شمار ان کا ستم رانوں میں کیوں

    امن کے خواہاں ہیں جب افسرؔ جہاں والے تمام

    کشمکش رہتی ہے پھر اتنی جہاں بانوں میں کیوں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 76)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے