Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

علاوہ جلوۂ معنی کے کل جہاں دیکھا

قیصر حیدری دہلوی

علاوہ جلوۂ معنی کے کل جہاں دیکھا

قیصر حیدری دہلوی

MORE BYقیصر حیدری دہلوی

    علاوہ جلوۂ معنی کے کل جہاں دیکھا

    جو چیز دیکھنے کی تھی اسے کہاں دیکھا

    چھپائے رکھا ہمیشہ نگاہ گلچیں سے

    نہ دیکھنے کی طرح سوئے آشیاں دیکھا

    یہ یاد ہے کہ ملاقات تو ہوئی تھی کہیں

    مگر یہ یاد نہیں ہے تمہیں کہاں دیکھا

    قفس میں نیند بھی کیسے فریب دیتی ہے

    کھلی جو آنکھ تو گلشن نہ آشیاں دیکھا

    زمیں کے ظلم بھی برداشت ہم نے ہنس کے کئے

    ترا بھی دبدبہ اے جور آسماں دیکھا

    ہزاروں زخم تھے انسانیت کی میت پر

    تمام دامن فطرت کو خونچکاں دیکھا

    جو لوگ حفظ زباں کی زبان دیتے تھے

    تو قیصرؔ ان کو ہی غارت گر زباں دیکھا

    مأخذ:

    خط غبار (Pg. 53)

    • مصنف: قیصر حیدری دہلوی
      • ناشر: آل انڈیا میر اکیڈمی، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے