اندھیرا چھا نہ جائے ماہ پارو جاگتے رہنا
اندھیرا چھا نہ جائے ماہ پارو جاگتے رہنا
تقاضہ وقت کا ہے اے سہارو جاگتے رہنا
مری پلکوں پہ اشکوں کے ستارو جاگتے رہنا
مرے ٹوٹے ہوئے دل کے سہارو جاگتے رہنا
بڑی مدت میں وصل دوست کی یہ رات آئی ہے
مرے ہم راہ تم بھی چاند تارو جاگتے رہنا
جلو میں نور لے کر وہ نمایاں ہونے والے ہیں
مری چشم تمنا کے سہارو جاگتے رہنا
ہر اک دل میں محبت کی ابھی بنیاد رکھنی ہے
تبسم ریز ہونٹوں کے شرارو جاگتے رہنا
یہی تو کہہ رہے ہیں انقلاب وقت کے تیور
بہت طوفان آئیں گے کنارو جاگتے رہنا
ہزاروں قافلے ہیں جادہ پیما راہ الفت میں
ذرا منزل کے تابندہ اشارو جاگتے رہنا
ابھی دل سوختہ ہونے میں تھوڑی دیر باقی ہے
ابھی کچھ اور اے غم کے شرارو جاگتے رہنا
یہ دنیا ہے یہاں خوابیدہ رہنا اک قیامت ہے
یہی کہتا ہے صادقؔ غم کے مارو جاگتے رہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.