Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندھیارے آنکھ آنکھ میں پہنا گئی ہے شام

ایم۔ آئی۔ ساجد

اندھیارے آنکھ آنکھ میں پہنا گئی ہے شام

ایم۔ آئی۔ ساجد

MORE BYایم۔ آئی۔ ساجد

    اندھیارے آنکھ آنکھ میں پہنا گئی ہے شام

    اک چادر سیاہ کو پھیلا گئی ہے شام

    راہوں میں کھو گئی ہیں محبت کی دیویاں

    جیسے ہر ایک موڑ پہ بہکا گئی ہے شام

    مغرب کی سمت جب کبھی سورج اتر گیا

    گھر میں دیا جلانے چلی آ گئی ہے شام

    سمتوں میں بٹ گئے ہیں اجالوں کے ہم نوا

    بے سمت دیکھ کر مجھے صحرا گئی ہے شام

    جس سمت دیکھتا ہوں شعاعوں کے زخم ہیں

    کس کی نگاہ ناز سے ٹکرا گئی ہے شام

    اپنے وجود سے میں بچھڑ کر بھٹک گیا

    تنہائیوں کے زخم سے مہکا گئی ہے شام

    شہروں کے آسماں پہ پرندوں کا شور ہے

    منظر کوئی حسین سا دکھلا گئی ہے شام

    برسوں سے چل رہی تھی یہ موسم کے ساتھ ساتھ

    میری گلی میں آن کے سستا گئی ہے شام

    ساجدؔ اٹھو یہاں سے کہ موسم اداس ہے

    سورج بچھڑ گیا ہے چلو آ گئی ہے شام

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 213)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے