Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انجام شب غم کا لکھا اور ہی کچھ ہے

کوثر صدیقی

انجام شب غم کا لکھا اور ہی کچھ ہے

کوثر صدیقی

MORE BYکوثر صدیقی

    انجام شب غم کا لکھا اور ہی کچھ ہے

    لگتا ہے کہ منظور خدا اور ہی کچھ ہے

    شاید ابھی تشخیص مرض ہو نہیں پائی

    بیماری ہے کچھ اور دوا اور ہی کچھ ہے

    سب پیار کی تشہیر کیا کرتے ہیں لیکن

    ماحول ہے کچھ اور فضا اور ہی کچھ ہے

    نافہم اگر نغمہ سمجھتے ہیں تو سمجھیں

    گلشن میں عنادل کی نوا اور ہی کچھ ہے

    گہوارۂ ہر شاخ میں گل ہے ابھی بے چین

    گلشن کی ابھی آب و ہوا اور ہی کچھ ہے

    ہر گام پہ چبھنے لگے کیوں پاؤں میں کانٹے

    نیچے روش گل کے بچھا اور ہی کچھ ہے

    دنیا میں ہر اک شے کے مقدر میں ہے جلنا

    جلنے کی مگر سب کی ادا اور ہی کچھ ہے

    معلوم ہے جلتا ہے چراغوں میں فقط تیل

    لیکن تری محفل میں جلا اور ہی کچھ ہے

    ہونٹوں پہ تبسم لیے پھرتے رہو کوثرؔ

    چہرے پہ مگر حال لکھا اور ہی کچھ ہے

    مأخذ:

    موج گل (Pg. 102)

    • مصنف: کوثر صدیقی
      • ناشر: کوثر صدیقی
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے