Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انوکھا روپ دھارا ہے نرالا قد نکالا ہے

حفیظ مومن

انوکھا روپ دھارا ہے نرالا قد نکالا ہے

حفیظ مومن

MORE BYحفیظ مومن

    انوکھا روپ دھارا ہے نرالا قد نکالا ہے

    ذرا سی شاخ نے کیسا بڑا برگد نکالا ہے

    خوشامد کرنے والے کے حکومت ہاتھ آئی ہے

    جو اپنی جان پر کھیلا اسے سرحد نکالا ہے

    ہزاروں میں کسی اک آدھ کو دنیا عطا کی ہے

    ہمارے واسطے اس نے یہی فیصد نکالا ہے

    کہ اس کو سوجھتی رہتی ہے اپنی سی چلانے کی

    کہیں تبریز بھیجا ہے کہیں سرمد نکالا ہے

    بہت آسان ہے اللہ کو منظر بدل دینا

    ابھی مسند نشینی ہے ابھی مسند نکالا ہے

    احد میں میم رکھا حمد سے پہلے الف رکھا

    عجب انداز سے اللہ نے احمد نکالا ہے

    کمانا اور کھانا عیش کرنا اور مر جانا

    نہیں مومنؔ اگر جینے کا یہ مقصد نکالا ہے

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 247)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے