Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنا چھوڑا ہوا گھر یاد آیا

ولی عالم شاہین

اپنا چھوڑا ہوا گھر یاد آیا

ولی عالم شاہین

MORE BYولی عالم شاہین

    اپنا چھوڑا ہوا گھر یاد آیا

    خلد میں خلد نظر یاد آیا

    کتنی صدیوں کی تھکن ہے جاں پر

    ایک لمحے کا سفر یاد آیا

    جس کے سائے نے جلایا مجھ کو

    پھر وہ سرسبز شجر یاد آیا

    ہاتھ میں چاند کی مٹی لے کر

    کتنے فرقوں کا سفر یاد آیا

    ہم ہوئے اپنی نظر میں جھوٹے

    اس کا پیمان نظر یاد آیا

    اس سے اب خواب کا رشتہ بھی غلط

    سر جھٹک دے وہ اگر یاد آیا

    کیا نہ ثابت تھی مری خوش ہنری

    کیوں ترا حسن نظر یاد آیا

    پھر رگ و پے کی فضا ہے بوجھل

    پھر بگولوں کا سفر یاد آیا

    مدتوں جس کی پرستش کی تھی

    پھر وہ آباد کھنڈر یاد آیا

    تھے انہی آنکھوں میں سپنے کتنے

    اپنا آغاز سفر یاد آیا

    رات یوں گھاس کی خوشبو لپٹی

    نیند ہی آئی نہ گھر یاد آیا

    جم گئے میل کے پتھر کی طرح

    کیا سر راہ گزر یاد آیا

    پھر ہے شاہینؔ غزل راز چمن

    پھر کوئی سوختہ پر یاد آیا

    مأخذ:

    Be-nishaan (Pg. 201)

    • مصنف: wali aalam Shahiin
      • اشاعت: 1984
      • ناشر: Dabistan-e-jadeed
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے