اپنا دامن دیکھ کر گھبرا گئے
اپنا دامن دیکھ کر گھبرا گئے
خون کے چھینٹے کہاں تک آ گئے
بھول تھی اپنی کسی قاتل کو ہم
دیوتا سمجھے تھے دھوکہ کھا گئے
ہر قدم پر ساتھ ہیں رسوائیاں
ہم تو اپنے آپ سے شرما گئے
ہم چلے تھے ان کے آنسو پونچھنے
اپنی آنکھوں میں بھی آنسو آ گئے
ساتھ ان کے میری دنیا بھی گئی
آہ وہ دنیا سے میری کیا گئے
نقشؔ کوئی ہم بھی جائیں چھوڑ کر
جیسے میرؔ و غالبؔ و سوداؔ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.