اپنا دکھ اپنا ہے پیارے غیر کو کیوں الجھاؤ گے
اپنا دکھ اپنا ہے پیارے غیر کو کیوں الجھاؤ گے
اپنے دکھ میں پاگل ہو کر اب کس کو سمجھاؤ گے
درد کے صحرا میں لاکھوں امید کے لاشے گلتے ہیں
ایک ذرا سے دامن میں تم کس کس کو کفناؤ گے
توڑ بھی دو احساس کے رشتے چھوڑ بھی دو دکھ اپنانے
رو رو کے جیون کاٹو گے رو رو کے مر جاؤ گے
راز کی بات کو خاموشی کا زہر سمجھ کر پی جانا
کہنے سے بھی رہ نہ سکو گے کہہ کر بھی پچھتاؤ گے
آج یہاں پردوں سے ادھر عریانی ہی عریانی ہے
تم بھی ننگے ہو کر ناچو یوں کب تک شرماؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.