اپنے حالات میں بدلاؤ نہیں چاہتا میں
اپنے حالات میں بدلاؤ نہیں چاہتا میں
اب کسی سے کوئی ٹکراؤ نہیں چاہتا میں
دیر تک رکھتی ہے بے سدھ مجھے سوندھی خوشبو
دل تری مٹی پے چھڑکاؤ نہیں چاہتا میں
پہلی بارش میں ہی ہو جائے بدن سبز مرا
رفتہ رفتہ کوئی بدلاؤ نہیں چاہتا میں
گھر کے ہر کمرے کو سامان سے بھر ڈالا ہے
اپنی آواز کا دہراؤ نہیں چاہتا میں
اس قدر کیوں ہے بھروسہ مجھے ان لہروں پر
کیوں کوئی تنکا کوئی ناؤ نہیں چاہتا میں
خود وہ زخموں کو سلے یا مجھے مر جانے دے
اور اس شرط میں بدلاؤ نہیں چاہتا میں
- کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 39)
- Author : وکاس شرما راز
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.