اپنے حصار ذات میں الجھا ہوا ہوں میں
اپنے حصار ذات میں الجھا ہوا ہوں میں
یعنی کہ کائنات میں الجھا ہوا ہوں میں
قابو میں آج دل نہیں کیا ہو گیا مجھے
پھر آج خواہشات میں الجھا ہوا ہوں میں
جیسے کہ ہونے والی ہے انہونی پھر کوئی
ہر پل توہمات میں الجھا ہوا ہوں میں
کچھ اپنا فرض پیار ترا فکر روزگار
کتنے ہی واردات میں الجھا ہوا ہوں میں
فرصت کہاں بناؤں مراسم نئے نئے
پچھلے تعلقات میں الجھا ہوا ہوں میں
سب ہیں اسیر رنج و الم اس جہان میں
تنہا کہاں حیات میں الجھا ہوا ہوں میں
نایابؔ جب نہیں ہے وفاؤں کا اس کو پاس
پھر کیوں تکلفات میں الجھا ہوا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.