اپنے لئے نہیں نہ زمانے کے واسطے
اپنے لئے نہیں نہ زمانے کے واسطے
سب کام کر رہے ہیں دکھانے کے واسطے
جتنے انا پرست ہیں محفل میں ان سے ہم
ہرگز اٹھے نہ ہاتھ ملانے کے واسطے
ہم سے تماش گاہ جہاں کا نہ حال پوچھ
رونا پڑا ہے سب کو ہنسانے کے واسطے
کندھے پہ لے چلے ہیں اقارب اٹھا کے لاش
عجلت میں زیر خاک دبانے کے واسطے
آنگن میں فرش ڈھال کے مٹی کو لائے ہیں
شہرت پسند پیڑ لگانے کے واسطے
ہر گام پوچھتا ہے وہ اب میرا حال چال
سازش لگے ہے مجھ کو مٹانے کے واسطے
قیمت بتا رہا تھا ہر اک چیز کی مجھے
لایا تو تھا وہ گھر کو دکھانے کے واسطے
بھوکا تھا اک فقیر مرے در پہ اور مرے
گھر میں نہیں تھا کچھ بھی کھلانے کے واسطے
راناؔ کے ساتھ کہنے لگا ہے ہر ایک شخص
سازش ہوئی ہے بستی جلانے کے واسطے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.