اپنے محبوب کا انعام نظر میں رکھنا
اپنے محبوب کا انعام نظر میں رکھنا
وعدۂ وصل کی وہ شام نظر میں رکھنا
تو مجھے پیار سے آواز لگانے کے لیے
خوب صورت سا کوئی نام نظر میں رکھنا
روز عائد نیا قانون جو کر دیتے ہو
اس نئے کام کا انجام نظر میں رکھنا
اپنے وعدے کو ارے جان جہاں بھول گئے
میرا وعدہ مرا پیغام نظر میں رکھنا
شب وعدہ نہ اگر آنے کی فرصت ہو تمہیں
میرے سر رکھنے کو الزام نظر میں رکھنا
بادہ کش تیرا نہ رہ جائے کہیں تشنہ دہن
اس کے حصے کا بھی اک جام نظر میں رکھنا
چھوڑ کر چل دئے اس شہر کو فیصلؔ پھر بھی
یہ گلی کوچہ در و بام نظر میں رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.