Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے محبوب کا انعام نظر میں رکھنا

فیصل قادری گنوری

اپنے محبوب کا انعام نظر میں رکھنا

فیصل قادری گنوری

MORE BYفیصل قادری گنوری

    اپنے محبوب کا انعام نظر میں رکھنا

    وعدۂ وصل کی وہ شام نظر میں رکھنا

    تو مجھے پیار سے آواز لگانے کے لیے

    خوب صورت سا کوئی نام نظر میں رکھنا

    روز عائد نیا قانون جو کر دیتے ہو

    اس نئے کام کا انجام نظر میں رکھنا

    اپنے وعدے کو ارے جان جہاں بھول گئے

    میرا وعدہ مرا پیغام نظر میں رکھنا

    شب وعدہ نہ اگر آنے کی فرصت ہو تمہیں

    میرے سر رکھنے کو الزام نظر میں رکھنا

    بادہ کش تیرا نہ رہ جائے کہیں تشنہ دہن

    اس کے حصے کا بھی اک جام نظر میں رکھنا

    چھوڑ کر چل دئے اس شہر کو فیصلؔ پھر بھی

    یہ گلی کوچہ در و بام نظر میں رکھنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے