اپنے نہ جل سکے تو ہمارے بجھا دیے
اپنے نہ جل سکے تو ہمارے بجھا دیے
جتنے بھی تھے چراغ وہ سارے بجھا دیے
اس بار دے ہی دیتا میں دشمن کو مات بھی
لیکن یہ کس نے میرے سہارے بجھا دیے
ان آنسوؤں کی بھیڑ سے ٹوٹا ہے حوصلہ
بارش نے آج پھر سے ستارے بجھا دیے
وحشت زدہ ہوا تھا تو آنکھوں کو چیر کر
آتے تھے جتنے خواب تمہارے بجھا دیے
یہ بات طے ہوئی تھی کہ جلتے رہیں دیے
لیکن یہ کیا کہ دل سے اتارے بجھا دیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.