Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے روشن مستقبل کی باتیں کرتے ہیں

حسین احمد واصف

اپنے روشن مستقبل کی باتیں کرتے ہیں

حسین احمد واصف

MORE BYحسین احمد واصف

    اپنے روشن مستقبل کی باتیں کرتے ہیں

    شاعر بھی دیوانوں جیسی باتیں کرتے ہیں

    دنیا داری صاف جھلکتی ہے کرداروں سے

    ہم مسجد کی حد تک دینی باتیں کرتے ہیں

    کاش عمل بھی اپنے ہو جائیں بالکل ویسے

    تقریروں میں جتنی اچھی باتیں کرتے ہیں

    کیا تہذیب تنزل کی منزل تک آ پہنچی

    شرفا بازاروں میں گھر کی باتیں کرتے ہیں

    خواب سے لگتے ہیں اب سارے رشتے ماضی کے

    مل ہی جاتے ہیں تو رسمی باتیں کرتے ہیں

    اچھا سا منصب حاصل کر لینے کی دھن میں

    لوگ نہ جانے کیسی کیسی باتیں کرتے ہیں

    سچائی کو سن کر حاکم مجھ سے کہتا ہے

    ایسے لہجے میں تو باغی باتیں کرتے ہیں

    بات کروں یا شعر سناؤں دنیا کہتی ہے

    واصفؔ صاحب ہر دم کڑوی باتیں کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے