Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے سے بے سمجھ کو حق کی کہاں پچھانت

علیم اللہ

اپنے سے بے سمجھ کو حق کی کہاں پچھانت

علیم اللہ

MORE BYعلیم اللہ

    اپنے سے بے سمجھ کو حق کی کہاں پچھانت

    'من عَرَفَ' کو نہ بوجھا 'قد عَرَفَ' سوں جہالت

    ہے فرض بوجھ اول اپنا پچھے خدا کو

    بے بوجھ بندگی ہے سب رنج اور ملامت

    جنت کی تو مزدوری بوجھا ہے بندگی کو

    بخشش نہیں ہے ہرگز جز لطف اور عنایت

    حرص و ہوا میں پڑ کر حق سوں ہوا ہے باطل

    پھر مانگتا ہے جنت کیا نفس بد خصالت

    بن قلب کی حضوری منظور کیوں پڑے گا

    روزہ نماز رسمی سجدہ سجود طاعت

    معبود کے مقابل عابد کو عبدیت ہے

    غیبت میں چپ رجھانا کیا محض ہے خجالت

    تن نفس اور دل روح سر نور ذات مل کر

    اپنے میں حق کو پانا ہے افضل العبادت

    بن پیر کے خدا کو پایا نہ کوئی ہرگز

    کامل کو کیوں پچھانے بے صدق و بے ہدایت

    نہیں ہے علیمؔ کو سچ تقویٰ عمل پہ اپنے

    دیدار کا صنم کے کافی ہے استقامت

    مأخذ:

    Deewan-e-Alimullah(Gazaliyat-e-Miskeen Shah) (Pg. 20)

    • مصنف: علیم اللہ, مسکین شاہ
      • ناشر: مطبع کریمی پریس، ممبئی
      • سن اشاعت: 1920

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے