اپنی آواز کو پگھلا ہوا شیشہ مت کر
اپنی آواز کو پگھلا ہوا شیشہ مت کر
حکم کر حکم یوں رو رو کے تقاضہ مت کر
اچھے اچھوں کی برے لوگوں سے نسبت ہے یہاں
خود کو حیران کیے جا مگر اتنا مت کر
یہ جو دنیا ہے بنا ڈال اسی کو مذہب
دین کوئی بھی ترا ہو اسے دنیا مت کر
حد میں رہنے کے بھی ہوتے ہیں فوائد اپنے
اوب جائے کوئی اتنا بھی تماشہ مت کر
اب اٹھا رکھ تو یہ احساس ندامت کا بوجھ
میں نے پہلے ہی کہا تھا کوئی وعدہ مت کر
مجھ کو تنہا تو بڑے شوق سے کر دے ترکشؔ
میرے چکر میں مگر خود کو اکیلا مت کر
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 56)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.