Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی غزل کے طائر خوں ناب کے لیے

خالد سجاد

اپنی غزل کے طائر خوں ناب کے لیے

خالد سجاد

MORE BYخالد سجاد

    اپنی غزل کے طائر خوں ناب کے لیے

    کچھ زخم لے کے آیا ہوں احباب کے لئے

    پھر یوں ہوا کہ داغ ہی ہاتھوں میں رہ گئے

    رستہ بنا رہا تھا میں مہتاب کے لیے

    مدت سے پھر رہا ہوں میں بازار شوق میں

    اک لفظ کی تلاش ہے آداب کے لئے

    خوشبو شباب حسن یہ دھوکہ ہی اک سہی

    کچھ تو بہانہ چاہئے زہراب کے لیے

    اتنی تو آگ دل میں ہی جلتی ہے رات دن

    جس درجہ آگ چاہئے زر ناب کے لئے

    انسانیت کے نام بھی کچھ کر کے دیکھیے

    ہر کام لازمی نہیں سرخاب کے لئے

    خالدؔ ہرا بھرا وہ رہے بھی تو کس لئے

    ہر پھول جس شجر کا ہو گرداب کے لئے

    مأخذ:

    مجھ میں دریا بہتا ہے (Pg. 63)

    • مصنف: خالد سجاد
      • ناشر: سیوا پبلی کیشنز، لاہور
      • سن اشاعت: 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے